فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج

فضائی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج

بھارتی اقدام فضائی حدود ، عالمی اقدار، ہوابازی کے حفاظتی پروٹوکولز کی سنگین خلاف ورزی ہے‘ بھارتی حکومت یاد رکھے ایسی لاپرواہی کے ناخوشگوار نتائج ہو سکتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے شفاف تحقیقات کرکے نتائج کے تبادلے کا بھی مطالبہ کردیا





 پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارت سے شدید احتجاج کیا ہے ، واقعے کی شفاف تحقیقات کرکے نتائج کا تبادلہ کرنے کا بھی مطالبہ کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو طلب کرکے واقعے پر شدید احتجاج کیا ، اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ بھارتی ناظم الامور سے سپرسونک چیزکی پاکستانی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا ، بھارتی حکومت یاد رکھے ایسی لاپرواہی کے ناخوشگوارنتائج ہوسکتے ہیں ، اس لیے بھارت مستقبل میں ایسی کسی خلاف ورزی سے بچنے کے لیے موثر اقدامات کرے ۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارتی علاقے سورت گڑھ سے فلائنگ آبجیکٹ 9 مارچ 6 بج کر 43 منٹ پرفائرکیا گیا ، 6 بج کر 50 منٹ پرمیاں چنوں میں زمین پر گرا جس سے شہری املاک کو نقصان پہنچا ، بھارتی سفارتکار کو شہری املاک کو پہنچنے والے نقصان سےآگاہ کیا۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی اقدام فضائی حدود ، عالمی اقدار، ہوابازی کےحفاظتی پروٹوکولز کی سنگین خلاف ورزی ہے ، ایسے غیرذمہ دارانہ واقعات بھارت کےفضائی حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کرنے کے عکاس ہیں ، بھارتی طرزعمل علاقائی امن واستحکام کی بے حسی کا بھی عکاس ہے ۔

خیال رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے پریس کانفرنس میں انکشاف کیا گیا کہ 9مارچ کے وقت بھارتی حدود سے تیز رفتار چیز کو ریڈار پر دیکھا گیا ، 9مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر ایک شے نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ، پاکستان ایئرفورس نے اس چیز کی مکمل مانیٹرنگ کی، اس چیز نے اچانک رخ بدلا اور پاکستانی حدود کی طرف بڑھنے لگی، پاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہی ہم نے اس شے کو پک کر لیا، بھارت سے آنے والی چیز3 منٹ تک پاکستانی فضائی حدودمیں رہی، یہ چیز شام 6بج کر 50منٹ پر پاکستانی حدود میں گری ، یہ غیر مسلح سپر سانک شے تھی، اس شے کے گرنے سے سویلین آبادی کو بھی نقصان پہنچا، خوشی قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، پاکستان ایئرفورس نے اس چیز کی مکمل مانیٹرنگ کی، بھارتی چیز کسی بھی حساس جگہ پرنہیں گری۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان ذمہ دارملک ہے، اس واقعے کا جائزہ لے رہے ہیں، فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہیں، بھارت کو اس واقعے کی وضاحت دینا ہوگی ، بھارت میں ایسی دہشت گرد تنظیمیں موجود ہیں جن کوکنٹرول کرنے میں وقت لگےگا، پچھلے چند ہفتوں میں80دہشت گرد ہلاک کر چکے ہیں۔ میجر جنرل بابر افتخار نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بارڈر صورتحال ایسی نہیں تھی کہ خصوصی انتظامات کر لیتے، جنگی صورتحال اور عام دنوں میں حفاظتی اقدامات مختلف ہوتے ہیں ، اگر پاکستان کی حدود میں کوئی بھی چیز داخل ہوتی ہے یا کوئی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اس کا بھرپور جواب دینے کے لیے پاک فوج موجود اور تیار ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ امریکا کا کوئی شیڈول جاری نہیں ہوا۔ ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج نے واضح کیا کہ وہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں پاک فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ، جو لوگ مداخلت کی بات کرتے ہیں، اس کا جواب بھی ان ہی سے مانگا جائے، ان سے ثبوت مانگا جائے۔





 



No comments:

Post a Comment