بجلی کی قیمت میں اضافہ حکومت خود برداشت کرے گی
وفاقی حکومت فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں پچھلے چند ماہ کے دوران ہونےوالا 4 سے 5 روپے فی یونٹ اضافہ خود برداشت کرے گی۔وفاقی وزیر حماد اظہر کا ٹویٹ
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں پچھلے چند ماہ کے دوران ہونے والا 4 سے 5 روپے فی یونٹ اضافہ خود برداشت کرے گی، پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی کے لئے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو کم کیا گیا ہے۔منگل کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر درآمدی ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے بجلی کے گھریلو اور کمرشل صارفین کے لئے بلوں میں پچھلے چند ماہ کے دوران 4 سے 5 روپے کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹس حکومت خود برداشت کرے گی۔
کو کم کرکے کی گئی ہے جبکہ طویل مدت کے لئے ڈ سبسڈی دی جائے گی۔
اضح رہے کہ پیر کے روز وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے قوم سے اہم خطاب کیا گیا۔ قومی میڈیا پر نشر ہونے والے خطاب میں وزیر اعظم نے قوم کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قوم سے کہنا چاہتا ہوں مجھے پتا ہے یہ مشکل حالات ہیں، کبھی پلوامہ، کبھی کورونا اور اب یوکرین کا مسئلہ آگیا۔ حکومت ہرماہ 70 ارب کی سبسڈی دیتی ہے، اگر ہم سبسڈی نہ دیں تو پٹرول کی قیمت 220 روپے تک ہو جائے گی۔ پاکستان میں آج بھی پٹرول، ڈیزل دنیا کے 25 ممالک کی نسبت کم قیمت ہے،بھارت میں 260 روپے لیٹر پٹرول ہے۔ اپوزیشن والے کہتے ہیں پٹرول مہنگا ہوگیا اگر ان کے پاس کوئی حل ہے تو بتا دیں۔
وزیر اعظم نےاعلان کیا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے، بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 5 روپے کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اگلے بجٹ تک پٹرولیم مصنوعات اوربجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت 12 ہزار کی بجائے اب 14 ہزار روپے ملیں گے۔ بے روزگار گریجوئٹس کو اسکالرشپس ملیں گی، دوران انٹرنشپ 30 ہزار روپے ماہانہ ملیں گے، 26 لاکھ اسکالرشپس پر 38 ارب روپے خرچ کر رہے ہیں، تمام اسکالرشپس میرٹ پر دے رہے ہیں۔
آئی ٹی سیکٹر پر، فارن ایکسچینج پر 100 فیصد ٹیکس معاف کر دیا گیا۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ نوجوانوں اورکسانوں کو بلا سود قرضے ملیں گے۔ کل لاہور میں انڈسٹریل پیکج کا اعلان کروں گا، جو بھی انڈسٹری لگائے گا اس سے آمدن سے متعلق نہیں پوچھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گھر بنانے کیلئے سستے قرضے دیئے جائیں گے۔ پہلے بینک چھوٹے طبقے کو قرضے نہیں دیتے تھے، قرض لینے کے لیے بینکوں میں آسانی پیدا کردی ہے، گھروں کے لیے 50 ارب روپے کے قرضے دے چکے ہیں، چھوٹے طبقے کو گھر بنانے کیلئے 2 سال میں 407 ارب روپے کے قرضے ملیں گے۔
No comments:
Post a Comment